اعلی حضرت، شیخِ حرم رحمہما اللہ تعالی کی نظر میں! Aala Hazrat SHaikh e Haram Ki Nazar Me

 اعلی حضرت، شیخِ حرم رحمہما اللہ تعالی کی نظر میں!

______________________
حضرت علامہ سید محمد مغربی الجزائری شیخ الحدیث حرم مکہ، اعلی حضرت امام احمد رضا خان قادری قدس سرہما کے بارے میں فرماتے ہیں:
"إذا جاء رجل من الهند نسئله عن الشيخ أحمد رضا خان، فإن مدحه علِمنا أنّه من أهلِ السنّة و إن ذمّه علمنا أنّه من أهل البِدع، هذا هو المعيار عندنا."
یعنی جب ہندوستان سے کوئی شخص آتا ہے تو ہم اس سے مولانا شیخ احمد رضا خان صاحب کے بارے میں پوچھتے ہیں،اگر وہ ان کی تعریف کرتا ہے تو ہم جان لیتے ہیں کہ یہ " اہل سنت" سے ہے۔ اور اگر وہ ان کی برائی کرتا ہے تو ہم جان لیتے ہیں کہ یہ بد مذہب ہے، یہی ہماری کسوٹی ہے۔"
یہ کوئی عام نہیں شیخِ حرم کی ہے صدا
حق و باطل کے ہیں معیار بریلی کے رضا۔ (شفا)
حوالہ جات:
[تحقیقات، از: شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ، ص: ۴۷، فرید بک اسٹال لاہور۔]
[ معمولات الابرار، تالیف: علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی علیہ الرحمہ، ص: ۱۸۷، ایڈیشن: ۱۹۷۷ء۔]
[ مسلک اعلی حضرت، تالیف: مفتی نظام الدین رضوی، ص: ۳۵، مکتبہ برہان ملت مبارک پور ۲۰۱۳ء۔]

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے