احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی Ahmed Raza Ka Taaza Gulsitan Hai Aaj Bhi

 احمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی

عشقِ رسول کا سَچا دعوے دار

(1)زبان سے سب کہہ دیتے ہیں کہ ہاں ہمیں اللہ (عَزَّوَجَلَّ) و رسول (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کی مَحبّت وعَظْمت سب سے زائد ہے مگر عَمَلی کاررَوائیاں آزمائش(یعنی واضح) کرادیتی ہیں کہ کون اس دعوے میں جھوٹا اور کون سچا۔(فتاویٰ رضویہ ،ج21،ص177)

کافرکو رَاز دار بنانا ممنوع ہے

(2)کافر کو رازدار بنانا مُطلقاً ممنوع ہے اگر چہ اُمورِ دُنْیَوِیہ  میں ہو وہ ہر گز  تا قَدَرِقُدرت(جب تک ممکن ہو) ہماری بَدخَواہی (دُشمنی) میں کمی نہ کریں گے۔( فتاویٰ رضویہ،ج21،ص233)

تَبَرُّ کات کی تعظیم فرض ہے

(3)نبی(کریم) صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے آثار وتَبَرُّ کات شریفہ کی تعظیم دینِ مسلمان کا فرضِ عظیم ہے۔

(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص414)

تَندرست کا سوال کرنا حرام ہے

(4)جو تندرست ہو اَعْضاء صحیح رکھتا ہو نَوکری خَواہ مَزدوری اگر چہ ڈَلیا(چھوٹی ٹوکری) ڈھونےکے ذَریعہ سے روٹی کَما سکتاہوا سے سوال کرناحَرام ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص416)

شیطان کی عَیّاریاں

(5)اللہ عَزَّوَجَلَّ پناہ دے اِبلیسِ لعین کے مَکائد(مکر و فریب) سے،سخت تَرکَید(دھوکا)یہ ہے کہ آدمی سے حَسَنات(نیکیوں) کے دھوکے میں سَیِّآت(گناہ) کراتاہے اور شہد کے بہانے زہرپلاتا ہےوَالْعِیَاذُبِاللہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن۔

(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص426)

عُلما کا دامن تھامنا ضَروری ہے

(6)عام لوگ ہرگز  ہرگز  کتابوں سے اَحکام نکال لینے پر قادر نہیں۔ ہزار جگہ غلطی کریں گے اور کچھ کا کچھ سمجھیں گے، اس لئے یہ سلسلہ مُقرر ہے کہ عوام آج کل کے اَہلِ علم و دین کا دامن تھامیں۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص462)

باعثِ مَحرومی

(7)پریشان نَظری (بلاضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا) و آوارہ گَردی باعث محرومی ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص475)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے