Tumari SHaan me jo Kuch kahon us se siwa tum ho

از : امیر طریقت حضرت مولانا عبدالعلیم صدیقی میرٹھی

تمہاری شان میں جو کچھ کہوں اس سے سوا تم ہو 
قسیم جان عرفاں اے شاہ احمد رضا تم ہو 

غریق بحر الفت مست بادۂ وحدت
محب خاص منظور حبیب کبریا تم ہو 

جو مرکز ہے شریعت کا مدار اہل طریقت کا 
جو محور ہے حقیقت کا وہ قطب الاولیاء تم ہو 

یہاں آکر ملیں نہریں شریعت و طریقت کی 
ہے سینہ مجمع البحرین ایسے رہنما تم ہو 

حرم والوں نے مانا تم کو اپنا قبلہ وکعبہ
جو قبلہ اہل قبلہ ہے وہ قبلہ نما تم ہو 

مزین جس سے ہے تاج فضیلت تاج والوں کی 
وہ لعل پر ضیا تم ہو وہ در بے بہا تم ہو 

عیاں ہے شان صدیقی تمہاری شان تقوی سے 
کہوں اتقی نہ کیونکر جب کہ خیر الاتقیا تم ہو 

جلال و ہیبت فاروق اعظم آپ سے ظاہر 
عدو اللہ پر اک حربہ تیغ خدا تم ہو 

اشداء علی الکفار کے ہو سر بسر مظہر
مخالف جس سے تھرائیں وہی شیر و غا تم ہو 

تمہیں نے جمع فرمائے نکات و رمز قرآنی 
یہ ورثہ پانے والے حضرت عثمان کا تم ہو 

خلوص مرتضیٰ خلق حسن عزم حسینی میں 
عدیم المثال یکتائے زمن اے باخدا تم ہو 

تمہیں پھیلا رہے ہو علم حق اکناف عالم میں 
امام اہل سنت نائب غوث الورٰی تم ہو 

بھکاری تیرے در کا بھیک کی جھولی ہے پھیلائے 
بھکاری کی بھرو جھولی گدا کا آسرا تم ہو 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے